پیر, مئی 20, 2024
ہومخبریںلاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے لواحقین کے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کو...

لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے لواحقین کے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2291دن ہوگئے ہیں

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے لواحقین کے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2291دن ہوگئے ہیں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بی ایس او کے آرگنائزر جاوید بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا اور جاوید بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کی پامالیاں آج یہاں ایک سنگین مسئلہ ہیں اور انسانی حقوق ہم سب کیلئے کئی سوالات کا باعث بھی ہے کہ ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ارد گرد پر نظر دوڑائے اور پھر اپنے ضمیر کو جھنجوڑتے ہوئے خود سے سوال کرلے کہ کس حد تک اس سماج کو کھوکھلا کہ رہی ہیں وائس فار مسنگ پرسنز کی طویل جد وجہد آج نہ صر ف بلوچ قوم کے لئے باعث فخر ہے بلکہ میرے خیال میں یہاں بسنے والے تمام اقوام کی آواز اور ان کی ہمت ثابت ہوئی ہے آج پینتیس ہزار سے زاہد بلوچ ریاستی اداروں کی عقوبت خانوں میں ہیں ہزاروں بلوچوں کو ان چند سالوں میں ٹارگٹ کلنگ مسخ کرکے شہید کیا گیا ہے مگر ما سوائے وائس فار مسنگ بلوچ پر سنز اور چند ایک صحافی حضرات کے کسی کی توجہ اس جانب نہیں گئی ۔اور یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کہ یہ خاموشی کیوں اسلئے کہ اس جبر کا شکار بلوچ ہیں اسلئے کہ ساڑھے تین لاکھ رقبے زمین کا مالک بلوچ کے زیر تسلط ہے آج دیہات ہوں سنگین انسانی پامالی سے بچا ہو۔ جاوید نے مزید کہاکہ ا ب یہ سلسلہ سندھ میں بھی شروع ہوچکا ہے کہ کسی قوم کا اپنی حقوق کیلئے آواز بلند کرنا جرم ہے تو پھر کیو ں اقوام متحدہ جیسا ادارہ وجود رکھتا ہے وائس فار مسنگ پرنسز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اقوام کی تحفظ اور حقوق چارٹر پر اتفاق اور دستخط کرتا ہے آج انسان کو ان آسائشوں نے ضمیر کا قیدی بنا دیا ہے کہ ان کی روح سوچ تک غلام بن چکی ہے مگر میں فخر یہ سے کہتا ہوں کہ آج بلوچ قوم جاگ اٹھی ہے بلوچ قوم حق بجانب ہے کہ وہ بین القوامی عدل و انصاف کے اداروں اور قومی حق آجوئی کے لئے عالمی برادری سے رجوع کرے خاس طورپر اقوام متحدہ کے ادارے سے بلوچ قومی تنازعہ کے حل کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کسی بھی طورپر بلاجواز اور ناجائز نہیں ہے کیونکہ فورسز کے پے در پے کارروائیاں ثابت کر رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ یا مسخ شدہ لاشیں پھینکتے ہیں دیہاتوں کے دیہاتوں پر بمباری کرتے ہیں لوٹ مار خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا تے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز