پیر, مئی 20, 2024
ہومخبریںلشکر بلوچستان کے بندے اپنا ذاتی بدلہ لینا چاہتے ہیں . طارق...

لشکر بلوچستان کے بندے اپنا ذاتی بدلہ لینا چاہتے ہیں . طارق بلوچ

پنجگور (ہمگام نیوز)پروم کے مقامی رہائشی طارق بلوچ نے کہا ہے کہ میرے والد صاحب 29 اکتوبر کو تربت ٹو پروم کے لئے بلیدہ سے ہوتا ہوا پالان گوجگ کے راستے سے پروم آرہے تھے کہ (جبدر چمگ )کے مقام پر رات کے 30؛7 بجےکو میرے والد صاحب کو چند نامعلوم مسلح نقاب پوشوں نے روک کر میرے والد صاحب سے شدید نوعیت قسم کی بدتمیزی کر کے میرے والد صاحب کے زاتی سواری گاڈی five door parado کو بندوق کے نوک پر زبردستی چھین کر اپنے ساتھ لے گئے ،ہم نے ان مسلح نقاب پوشوں کے متعلق پھوچھ گچھ کی تو معلوم ہوا یہ لشکر بلوچستان والے تھے ،تو پھر ہم اس خیرانگی میں مبتلا ہوئے کہ ہمارا لشکر بلوچستان والوں سے کوئی لینا دینا نہیں میرا والد صاحب آئل ٹینکرز اور ڈیزل کے کاروباری شخصیت ہیں جو کہ اپنے علاقے میں ایک اہم رتبہ رکھتا ہے جس سے اس کی علاقے میں قابل قدر عزت ،شہرت اور بڑا مقام ہے ان لوگوں نے ہمارے ساتھ اس طرح کے سلوک کیوں کیا ہے،تو پھر ہم نے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ گاڈی چھینے میں ایک ایسا بندہ شامل تھا جس کی ہمارے رشتہ داروں سے زاتی دشمنیاں ہیں اور ایک وقت میں اس دشمنی میں بلا وجہ اور غلط فہمی کی بنیاد پر ان لوگوں نے خوامحواہ ہمیں بھی ملوث کیا تھا، خدا گواہ ہے ان دشمنیوں میں ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا بس غلط فہمی کی بنیاد پر ہم کو بھی اس میں شامل کیا گیا تھا,میرے والد صاحب کے نام ایف آئی آر کاٹی گئی تھی جس سے چھ مہینے میرے والد صاحب نے جھیل کاٹی،میرے والدصاحب پر کیس ثابت نہ ہونے پر میرے والد صاحب بہ عزت بری ہوا، ہمیں بہت نقصان پہنچایا گیا تھا یہاں تک ہمارے ایک گاڈی کو بھی چھین لیا گیا تھا لہاظہ ہم نے علاقائی بزرگ اور اثر و روسوخ شخصیات کے مالک حضرات کو اکھٹا کر کہا کہ کسی بھی طرح ہمارا ان لوگوں سے صلح کروا دیجئیے کیونکہ ہم تو کاروباری اور امن پسند لوگ ہیں ہمارا اپنے رشتہ داروں سے اس معاملے میں کوئی واستہ نہیں اور نہ ہم اپنے ہزاروں رشتہ داروں کی پشت پناہی کر سکتے بلکیں ہم اپنے غریبی ہی میں اپنا زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔
پھر علاقے کہ سفید ریش اور معتبرین شخصیات کے زریعے ہم ایک دوسرے کے گھر جاکر اپنا معاملہ بلوچی میڑ کے زریعے ختم کر کے شیر شکر ہوئے،جب میرے والد صاحب کے اس گاڈی کو چھین لیا گیاتو ہم نے علاقائی میرو معتبرین اور قابل قدر شخصیات کو اکھٹا کیا کہ آپ معزز آکابرین اس بد ترین فعل کے متعلق لشکر بلوچستان والوں سے رسائی حاصل کرنے کی کوشش کریں کہ ان لوگوں نے ہمارے ساتھ اس برے فعل کو کیوں انجام دیا ہے کیونکہ کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ گاڈی اسی شخص نے ضد و حسد کی بنیاد پر چھینا ہے تو ہم نے کہا یہ کیوں ہم سے ضد حسد کرتا ہے ہمارا اس سے کوئی واستہ نہیں اگر ماضی میں غلط فہمی کے بنیاد پر ہمارے اور ان کے درمیان اختلافات تھے تو ہم نے بلوچی میڑ اور قران شریف کے توسط سے اللہ پاک کو گواہ بنا کر ان کے بزرگان سے اپنا معاملہ حل کردیا ہے پھر یہ اس طرح کیوں کرتا ہے ،اب ہمیں یقین ہوا ہے کہ واقعی اس شخص نے گاڈی صرف و صرف اسی ضد و حسد کی بنیاد پر چھینا ہے۔ ہم یہ سوچ رہے تھے کہ اس حوالے سے پرنس کانفرنس کر تے ہیں مگر علاقائی معتبرین نے کہا آپ فل حال روک جائیں اس مسلے سے متعلق ہم لشکر والوں سے رابطہ کر کے مسلہ ختم کر دیتے ہیں ،لہاظہ علاقائی معزز آکابرین ان سے رابطہ کر نے کی کوشش میں تھے تو ہمارے نظر میں لشکر بلوچستان کا ایک بیان گزرا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ پروم میں ہم نے ایک گاڈی پکڑ لی ہے جس سے لاکھوں کے منشیات کی مالیت برآمد ہوا ہے اور منشیات کو جلایا ہے، اور گاڈی کو ہم نے اپنے قبضے میں لیا ہے،تو ہم پریشان ہوئے کہ کہیں ان کا اشارہ تو ہماری طرف نہیں ہے کیونکہ پروم میں اور کوئی گاڈی انہوں نے نہیں پکڑا تھا ویسے ہماری گاڈی کو پروم سے تھوڈا دور چھین لیا ہے اور ہماری گاڈی میں منشیات بھی نہیں تھی ہماری گاڈی ( five door parado ) ہے ایسی گاڈی میں منشیات بھی نہیں آتا ہے یہ تو سواری کی بند گاڈی ہے ،لہاظہ میں لونگ خان سے اس کے بیان کے متعلق وضاحت پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کا بیان میرے والد صاحب کی گاڈی کے متعلق تھا یا کسی اور طرف تھا ،کیونکہ میرے والد صاحب تربت سے پروم آرہے تھے اور آپ کے کارکنوں نے میرے والد صاحب کی گاڈی کو زبردستی چھین لی ہے،اگر آپ کے بیان کا اشارہ میرے والد صاحب کی گاڈی کے متعلق تھا تو یہ سراسر جھوٹ اور من گھڑت الزام ہے جس سے حقیقت کا کوئی تعلق نہیں،اور ہاں لونگ خان میں آپ کے علم میں یہ اضافہ کروں شاید آپ پروم سے بہت دور رہتے ہیں یا آپ کو حقیت کا کوئی علم نہیں جناب لونگ خان تربت سے کوئی منشیات پروم نہیں لاتا ہے بلکیں پنجگور پروم کے راستے سے منشیات مند میں جاتاہے یہ الزام جو اپنے لگایا ہے یہ مضہکہ خیز اور بہت بڑا جھوٹ کے سوا کچھ نہیں،کیونکہ میرے والد محترم تربت سے پروم آرہے تھے،
اور لونگ خان صاحب جس شخص کے متعلق میں نے وضاحت کی شائد آپ کے سمجھ میں اب آیا ہو گا کہ میرے والد محترم کی گاڈی کو کیوں اور کس وجہ کی بنیاد پر چھینا گیا ہے ،اگر آپ کے دل میں زرا بلوچ قوم کے لئے درد و دکھ ہے تو مہرابانی کر کے میرے والد صاحب کے 20 لاکھ روپے کی گاڈی کو واپس کر یں،اور ہاں علاقے میں دوسرے لوگوں کے زرئعے میرے والد محترم کے متعلق معلومات حاصل کریں وہ آپ کو بتائینگے کہ میرے والد صاحب کس قدر امن پسند اور معزز شخصیت ہیں،اور ایسے لوگوں کو سزا کے کٹھرے میں لے آو جو زاتی ضد و حسد کی بنیاد پر جھوٹ بول کر عزت دار لوگوں پر الزامات لگاتے اور دوسری طرف ہزاروں شہیدوں کے خون اور ہزاروں اسیران کی قربانیوں سے مزاق کر کے قومی آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔محترم لونگ خان اگر آپ نے اس شخص کے متعلق اور میرے والد محترم کی گاڈی کے متعلق اپنا پوزیشن واضح نہیں کیا پھر ہم عوام کو اعتماد میں لے کر جلد عوام کے ساتھ اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے،،،

یہ بھی پڑھیں

فیچرز