پیر, مئی 20, 2024
ہومخبریںپاکستان کی انسداد بلوچ انسرجنسی پالیسی:ہمگام رپورٹ

پاکستان کی انسداد بلوچ انسرجنسی پالیسی:ہمگام رپورٹ

پاکستان نے بلوچ قومی تحریک کو کمزور کرنے کے لیے اب گاجر اور لاٹھی کی پالیسی آپنائی ہوئی ہے جہاں پر قوم کے نوجوانوں کو تعلیم کے نام پر اسلام آباد لیے جاکر سوشلزم کی طرف مائل کیا جارہا ہے تو دوسری طرف انھیں بلوچستان میں مذہبی پارٹیوں میں شامل کروانے کی کوشش ہورہی ہے کیونکہ اب پنجابی ریاست نیشنلزم کی جڑوں کو سوشلزم اور مذہب کی ہتھیار سے کاٹنے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ پنجابی ریاست کو نیشلزم سے خطرہ ہے اور پنجابی ریاست اس مستحکم تخویف نظریہ کو پاکستانی ریاست کو قائم رکھنے والی سوشلزم کے نظریہ سے کاونٹر کرنے کی کوشش کررہا ہے تربت ،پنجگوراور گوادر سے بہت سے بلوچ طلبا نے ہمگام ٹیم کو بتایا کہ انھیں وہاں لاہور اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں مکمل طور پر برین واش کیا جارہا ہے کہ وہ نیشنلزم کی جدوجہد سے دور ہوکر سوشلزم کو اپنے اپنے علاقوں میں عام کریں اس ایجینڈے پر پاکستان تیزی کے ساتھ کام کررہا ہے تاکہ وہ بلوچ قومی تحریک کو جڑوں سے کاٹ لیں اس لیے بلوچ آزادی پسندوں کو پنجابی ریاست کی اس عزائم کے خلاف بھی کاونٹر پالیسی اَپنانی ہوگی اور نوجوانوں کو پھر سے نیشنلزم کی طرف لانے میں کردار ادا کرنا ہوگی ورنہ تحریک قتل وغارت سے نہیں بلکہ اس طرح کی پالیسیوں سے کمزور ہونگے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز