Home خبریں زاہدان میں محکمہ نارکوٹکس کے حراستی مرکز میں تشدد سے ایک بلوچ...

زاہدان میں محکمہ نارکوٹکس کے حراستی مرکز میں تشدد سے ایک بلوچ قیدی کی موت

0
{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

زاہدان(ہمگام نیوز ) حالوش نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ جمعہ 15 جون کو ایک گرفتار بلوچ شہری جسے فورسز نے 12 جون بروز بدھ کو گرفتار کر کے محکمہ نارکوٹکس کے حراستی مرکز میں منتقل کردیا گیا تھا، اسی حراستی مرکز میں تشدد کے باعث جانبحق ہوگئے ۔

 اس بلوچ شہری شناخت 31 محمد گرگیج ولد امین اللہ کے نام سے ہوئی ، جو کہ زاہدان(دزاپ) شیر آباد کا رہائشی بتایا گیا ہے ۔

  ذرائع کے مطابق بدھ کی رات تقریباً 10:00 بجے، محمد کو قابض ایرانی فورسز نے اپنے والد کے گھر جاتے ہوئے گرفتار کیا، اور ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے، جو اس کی گرفتاری سے بے خبر تھے، سوچا کہ اس کے ساتھ کچھ ہوا ہے اور وہ انکی تلاش کے لیے کوششیں کر رہے تھے۔ تین دن بعد آج صبح زاہدان کے ڈرگ ڈیپارٹمنٹ نے اس کے والد کو فون کر کے اسے ڈیپارٹمنٹ میں بلایا اور بتایا کہ اس کا بیٹا کل اس محکمے کے حراستی مرکز میں مر گیا ہے۔

 ذرائع نے مزید کہا: “اس کے والد نے اہلکاروں سے موت کی وجہ بتانے اور اپنے بیٹے کی لاش دیکھنے کو کہا، لیکن انہوں نے اپنے بیٹے کی لاش کو بتائے اور دکھائے بغیر لاش حوالے کرنے کے لیے کل آنے کو کہا۔”

 محمد کے رشتہ داروں میں سے ایک نے ذرائع کو بتایا کہ محمد غالباً پہلی رات ہی اذیت سے مر گیا، اور آج صبح اس کے والد نے اسے بلایا اور اسے اپنے جوان بیٹے کی موت کی خبر دی، جسے کوئی بیماری نہیں اور اسے اپنے بیٹے کی لاش دیکھنے سے بھی روک دیا۔”

 اس ذریعہ نے مزید کہا: “محمد کے اہل خانہ نے منشیات کے حراستی مرکز کے اہلکاروں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کے بیٹے کو ان کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔”

 رپورٹ کی تیاری تک اس شہری کے خلاف گرفتاری کی وجہ اور الزامات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

Exit mobile version